Follow me on Twitter

حاکمِ وقت سُن کیا ہوا عید پر

حاکمِ وقت سُن کیا ہوا عید پر
خوب دی قوم نے بدعا عید پر

کوئی حمزہ اور مریم تھے روتے رہے
ایک بلاول تھا بھوکا رہا عید پر

آبرو بیچ کر بنتِ حوا نے کل
گھر کا روشن کیا اِک دیا عید پر

ایسے قاضی کو منصف میں کیسے کہوں
جس کو پیاری ہے اپنی انا عید پر

سرحدیں بیچ کر اِک سپاہی میرا
کس قدر شان سے تھا گیا عید پر

جو کہ مدت سے ہم کو نہ دے پائے کچھ
اُن سے اُمید رکھیں تو کیا عید پر

روٹھتا نہ خدا اِس قدر بھی سُمیل
یاد کرتے جو تم بھی خدا عید پر

0 comments: